امت مسلمہ کی ذمہ داریاں: اندرونی امن اور مظلوم مسلمانوں کے حق میں امت کا کردار

قرآنِ کریم کا پیغامِ اتحاد: امت مسلمہ کی ذمہ داریوں کی بنیاد:

امت مسلمہ کی ذمہ داریاں اور اتحاد امت کا پیغام قرآن و سنت کی روشنی میں
ummat muslima ki zimmadariyan islam unity

امت مسلمہ کی ذمہ داریاں اور ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کا فرمان

قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا (آلِ عمران: 103)
اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لو، اور تفرقہ میں نہ پڑو۔

یہ آیت امت مسلمہ کی سب سے پہلی ذمہ داری واضح کرتی ہے: اللہ کی رسی (قرآن و سنت) کو مضبوطی سے تھامنا اور تفرقہ بازی میں نا پڑنا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر بھی یہی پیغام دیا تھا کہ میں تمہارے درمیان ایسی چیزیں چھوڑ دی ہیں کہ جن کو تھامے رہے تو پھر کبھی گمراہ نہیں ہو گے ایک اللہ کی واٖضح اور روشن کتاب اور دوسری اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت۔

اسلام کا پیغام صرف عبادت نہیں بلکہ اجتماعی امن و انصاف کے قیام کا نظام بھی ہے۔ جب مسلمان ایک لائحہ عمل پر متحد و متفق رہتے ہیں تو امت میں برکت، قوت اور استحکام پیدا ہوتا ہے۔

امت مسلمہ کی اندرونی ذمہ داریاں اور موجودہ حالات

آج امت کے زوال کی سب سے بڑی وجہ اندرونی اختلافات ہیں۔

نبی ﷺ نے فرمایا: “المسلم من سلم المسلمون من لسانه و یده”
“مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔” (بخاری)

یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ امت مسلمہ کی ذمہ داریوں میں اہم تریں ذمہ داری اپنے معاشرے میں امن، برداشت اور عدل قائم کرنا ہے اور ہر ایسے عمل سے پرہیز کرنا ہے جا باہمی نزاع، جھگڑے اور پھر آکر کار تفرقے یا گروہ بندی کا ذریعہ بنے۔

فرقہ واریت، جھوٹ، حسد اور خیانت نے مسلمانوں کی صفوں میں کمزوری پیدا کی ہے۔

اگر ہر مسلمان اپنے اخلاق کو فرامینِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق درست کر لے تو یہی قدم امت کے استحکام کی بنیاد بنے گا۔

مظلوم مسلمانوں کی مدد: امت مسلمہ کی بیرونی ذمہ داری

:اسلام صرف اپنے شہر یا ملک تک محدود نہیں بلکہ قرآن کہتا ہے

وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ (الأنفال: 72)
اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر ان کی مدد کرنا لازم ہے۔

یہ آیت یاد دلاتی ہے کہ امت مسلمہ کی ذمہ داریوں میں ایک یہ بھی ہے کہ جہاں کہیں بھی مسلمان ظلم و جبر کا شکار ہوں، ہم ان کے لیے دعاء، مالی مدد، اور آوازِ حق بلند کریں۔

آج فلسطین، سوڈان، کشمیر اور دیگر خطوں میں مظلوم مسلمانوں کے لیے خاموشی اختیار کرنا امت کے ضمیر کو کمزور کرتا ہے۔

اتحادِ امت: وقت کی سب سے اہم ذمہ داری

امت مسلمہ کی سب سے اہم ذمہ داری اتحاد ہے۔

سیاسی یا مسلکی اختلافات کو دشمنی میں بدلنے کے بجائے ہمیں قرآنی اصولوں کے تحت اتفاق پیدا کرنا چاہیے۔

قرآن بار بار یاد دلاتا ہے کہ تفرقہ اور حسد قوموں کو ہلاک کر دیتا ہے۔

آج کے حالات میں جب امت کئی محاذوں پر دباؤ کا شکار ہے، ہمیں اپنی صفوں کو درست اور متحد کرنا ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

نتیجہ: امت مسلمہ کی ذمہ داریاں — امن، عدل اور بھائی چارہ

اسلام کا پیغام واضح ہے کہ امت صرف عبادت گزار نہیں بلکہ اصلاح کرنے والی امت ہے۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

كُنْتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ
“تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے پیدا کی گئی ہے۔” (آلِ عمران: 110)

لہٰذا، امت مسلمہ کی ذمہ داریاں یہ ہیں کہ وہ:

قرآن و سنت سے وابستہ رہے

معاشرتی امن قائم کرے

مظلوم مسلمانوں کی عملی مدد کرے

امت میں اتحاد اور بھائی چارہ پیدا کرے

یہی وہ عمل ہے جو ہمیں اللہ کی نصرت کے قریب کرتا ہے اور امت کے زوال کو عروج میں بدل سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ ہمیں امت مسلمہ کی اصل ذمہ داریاں سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔